اعلی درجے کی تلاش
کا
6960
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2008/11/09
 
سائٹ کے کوڈ fa566 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 3510
سوال کا خلاصہ
کیا جن هوٹلوں(رسٹورینٹ) میں شراب یا سور کا گوشت ملتا هے یا وه موسسه (ادارے ) کو اسرائیل کی مدد کررهے هیں کام کرنا حرام هے ؟
سوال
کیا ذیل کے کام حرام هیں :
1. وه کام که جس میں انسان کو مسلمان یا غیر مسلم کے سامنے سور کا گوشت یا شراب پیش کرنا پڑتی هے ۔
2. اس کمپنیوں میں کام کرنا جو اسرائیل کی مدد کرتی هیں ( اسرائیل کو پیسے دیتی هیں )
ایک مختصر

مقام معظم رهبری آیت الله خامنه ای (مدظله) نےاس سوال کے جواب میں ، که کیاسور کے گوشت کی پیکنگ کرنے والے کارخانه ، نائٹ کلب یا فساد کے مراکز میں کام کرنا جائز هے ؟ اس کی آمدنی کا کیا حکم هے ؟ فرماتے هیں :

حرام کاموں سے کمائی کرنا جیسے سور کا گوشت بیچنا ، شراب بیچنا ، نائٹ کلبوں کا بنانا یا ان کی  دﻴﻜﻬ بھال کرنا اور قمار بازی ، فسادو فحشا و شراب خواری کے مراکز قائم کرنا اور ان کی دﻴﻜﻬ بھال و غیره جائز نهیں هے اور اس کی کمائی حرام هے اور انسان اس سے حاصل هونے والی اجرت کا مالک نهیں هوگا[1]

سوال کے دوسرے حصه سے متعلق امام خمینی (ره) کا جواب حسب ذیل هے :

سوال: یهودیوں کے اداروں و موسسوں میں اگر معلوم هو که یه اسرائیل کی مدد کرتے هیں تومسلمانوں کا ان اداروں میں خدمت (نوکری) کرنا جائز هے یا نهیں ؟

اور اگر معلوم نه هوکه اسرائیل کی مدد کرتے هیں تو روزانه مزدوری پر کام کرنا کیسا هے ؟

جواب:

نوکری جائز نهیں هے ، اس کی تنخواه اور اجرت حرام هے ، اور شک کی صورت میں ان اداروں میں داخل نه هوں [2] ۔



[1]  توضیھ المسائل (المحشی للأمام الخمینی (ره) ) ج 2 ، ص956 : اجوبۃ الاستفتاءات(بالفارسیۃ)،ص239 ، س1088 ، نیز ملاحضه هو: سوال 1095 ،ص 242 ، سوال 1096 ، ص 243 ۔

[2]  توجیح المسائل (المحشی للأمام الخمینی (ره) ) ج 2 ، ص813 ۔

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا