اعلی درجے کی تلاش
کا
6022
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2012/04/10
 
سائٹ کے کوڈ fa14609 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 30149
سوال کا خلاصہ
اگر شادی بیاہ کی تقریب میں ملایم موسیقی سے استفادہ کیا جائے، اس حالت میں عورت کا عورتوں کے لئے ناچنے کا کیا حکم ہے؟
سوال
شادی بیاہ میں عورتوں کے لئے عورت کے ناچنے کا کیا حکم ہے؟ اگر شادی بیاہ کی تقریب میں ملایم موسیقی سے استفادہ کیا جائے، اس حالت میں عورت کا عورتوں کے لئے ناچنے کا کیا حکم ہے؟
ایک مختصر

دفتر حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای{ مدظلہ العالی}:

اگر عورتوں کے لئے عورت کا ناچنا لہو کے عنوان پیدا کرے، مثال کے طور پر عورتوں کا اجتماع مجلس رقص میں تبدیل ھو جائے، تو اس میں اشکال ہے اور احتیاط واجب ہے کہ اسے ترک کیا جائے- اگر ایسا نہ ھو اور شہوت کو ابھارنے کا سبب بنے یا اس کا کوئی اور مفسدہ ھو یا فعل حرام کا ارتکاب { جیسے موسیقی اور حرام آواز} ھو یا کوئی نا محرم مرد موجود ھو، تو حرام ہے- مذکورہ حکم کے لئے شادی بیاہ کی تقریب یا کسی اور تقریب میں کوئی فرق نہیں ہے-

دفتر حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی{ مد ظلہ العالی}:

عورت کا ناچنا صرف اس کے شوہر کے لئے جائز ہے- اس کے علاوہ اشکال ہے- البتہ، مراد لہووالا ناچنا ہے، نہ ہر قسم کی موزون و منظم حرکت ، اور موسیقی کے بارے میں بھی قابل توجہ ہے کہ تمام وہ آوازیں اور موسیقی جو مجالس لہو و فساد کے مناسب ھوں، حرام ہیں،اور اس کے علاوہ حلال ہیں- اس کی تشخیص اہل عرف کی طرف رجوع کرکے دی جاسکتی ہے، یعنی فہمیدہ اور متدین افراد اس کی تشخیص دے سکتے ہیں-

دفتر حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی { مدظلہ العالی}:

موسیقی مطلقا حرام ہے، صرف بیوی کا شوہر کے لئے ناچنا جائز ہے ، بشرطیکہ حرام کے ہمراہ نہ ھو-

حضرت آیت اللہ ہادوی تہرانی{ دامت برکاتہ} کا جواب:

اگر شہوت کو ابھارنے، گناہ کے ارتکاب یا کسی مفسدہ کے پیدا ھونے کا سبب نہ بنے تو کوئی حرج نہیں ہے-

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا