اعلی درجے کی تلاش
کا
7120
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2010/07/04
 
سائٹ کے کوڈ fa2578 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 8762
سوال کا خلاصہ
مراجع تقلید میں سے کون مرجع تقلید ناخن پر نیل پالش لگانے کو وضو کے لیے مانع نهیں جانتا هے-
سوال
: میں نے سنا هے که مراجع تقلید میں سے ایک مرجع تقلید نے فرمایا هے که : نیل پالش لگا کر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نهیں هے، ممکن هو تو اس مرجع تقلید کا نام اور اس کا مکمل حکم بیان فرمائیے؟
ایک مختصر

تمام مراجع تقلید نے وضو کے شرائط میں فرمایا هے که: وضو صحیح هونے کے شرائط میں سے ایک یه هے که کوئی چیز وضو کے ان اعضا تک پانی پهنچنے میں رکاوٹ نه هو جو وضو میں دھوئے جاتے هیں یا جن پر مسح کیا جاتا هے- اس بنا پر وضو کرنے سے پهلے هر اس چیز کو وضو یا مسح کے اعضاء سے هٹانا چاهئیے جو اس عضو تک پانی پهنچنے میں رکاوٹ بنی هو ورنه وضو باطل هے[1]-

لیکن اگر وضو کے بعد ان رنگوں کا استفاده کیا جائے تو نماز میں کوئی حرج نهیں هے- اس طرح اگر پاوں کی انگلیوں کے ناخن پر نیل پالش لگی هو تو وضو کے لیے هر پاوں میں سے ایک انگلی کے ناخن سے نیل پالش برطرف کرنا کافی هے اور ضروری نهیں هے که پاوں کی تمام انگلیوں کے ناخن سے نیل پالش  برطرف کی جائے[2]-


[1] توضیح المسائل مراجع مطابق با فتوای 12 نفر از مراجع، ج 1، ص 163 و 173 و 187 و 188 و 217، طبع سوم، انتشارات اسلامی وابسته به جامعه مدرسین قم 1378، ش، استفتائات مقام معظم رهبری، ص 23، سؤال 114، ترجمه فارسی، طبع 22، بهار 1384، ش، نشر بین الملل استفتائات فاضل لنکرانی، ص 49، ج 1، طبع اول انتشارات مهر، سال 1375  ش قم.

[2] ملاخطه هو: امام خمینی، تحریر الوسیله، ج 1 ، کتاب طهارت،ص 24، مسأله 14و 15 و 16.

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا