شیعہ اور اہل سنت کی کتابوں میں نقل کی گئی روایتوں کے مطابق، حضرت ادریس علیہ السلام کی زبان سریانی تھی ۔ چنانچہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابوذر سے فرمایا: “ اے ابوذر! انبیاء ﴿ع﴾ میں سے چار افراد سریانی تھے: آدم، شیت، نوح اور اخنوخ ﴿خنوخ﴾ ”
[1] کہ اخنوخ سے مراد حضرت ادریس نبی﴿ع﴾ ہیں۔
[2]
لیکن انبیاء اور ائمہ اطہارعلیہم السلام تمام زبانوں کو درک کرسکتے ہیں۔
[3] اور ظاہر ہے کہ یہ کلام اس معنی میں ہے کہ حضرت ادریس اوردوسرے انبیاء علیہم السلام ہزاروں زبانوں میں گفتگو کرتے تھے۔
[1] ۔«یَا أَبَا ذَرٍّ أَرْبَعَةٌ مِنَ الْأَنْبِیَاءِ سُرْیَانِیُّونَ آدَمُ وَ شَیْثٌ وَ أُخْنُوخُ وَ هُوَ إِدْرِیسُ»؛ شیخ صدوق، الخصال، محقق و مصحح: غفاری، علی اکبر، ج 2، ص 524، دفتر انتشارات اسلامی، قم، طبع اول، 1362ش؛ ابن اثیر جزری، علی بن محمد، الکامل فی التاریخ، ج 1، ص 60، دار صادر، بیروت، 1385ق؛ ابن کثیر دمشقی، اسماعیل بن عمر، البدایة و النهایة، ج 2، ص 152، دار الفکر، بیروت، 1407ق.
[2] ۔ الخصال، ج 2، ص 524؛ البدایة و النهایة، ج 2، ص 152.