اعلی درجے کی تلاش
کا
5090
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2011/08/21
 
سائٹ کے کوڈ fa5633 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 16117
سوال کا خلاصہ
خاتمیت کے مسئله سے ائمه اطهار{ع} کی ولایت تشریعی کے ٹکراو کو کیسے حل کیا جا سکتا هے؟
سوال
خاتمیت کا ایک مطلب اور لازمه پیغمبراکرم{ص} کے ذریعه تشریع اور الهٰی قانون سازیه کا اختتام تک پهنچنا هے که پیغمبری کے اختتام تک پهنچنے کے بعد آسمانی دروازے بند هوگئے هیں اور اب شریعت کے سلسله میں کوئی حکم یا نسخ و وضع کے احکام صادر نهیں هوں گے۔ قانون سازیه میں دین کے، تکمیل اور کمال تک پهنچنے کے پیش نظر اگر ختم نبوت کے بعد هم قانون سازیه کے قائل هو جائیں، تو یه اعتقاد خاتمیت کے موافق نهیں هوگا اور اس کا لازمه یه هوگا که پیغمبر{ص} کے زمانه میں دین مکمل نهیں هوا هے بلکه آپ {ص} کی رحلت کے بعد مکمل هوا هے۔ اس نظریه کا قائل کهتا هے که: " یه کیسے ممکن هے که خاتم الانبیاء {ص} کے بعد کچھ لوگ پیدا هوں اور وحی و شهود کی بنیا دپر بات کهیں که جس کی کوئی دلیل قرآن اور سنت نبوی میں نه ملتی هو، اور وه وحی نبوی کے مقام پر بیٹھ کر تعلیم، تشریع، وجوب و حرام کے احکام صادر کریں اور پیغمبر{ص} کی عصمت و حجیت کے مالک هونے کا دعوی کریں اور پھر بھی خاتمیت میں کوئی خلل پیدا نه هو ؟ وغیره
تنقید کرنے والے کا اعتقاد هے که جو مقام شیعوں نے اپنے اماموں کے لیے مدنظر رکھا هے {آسمان سے براه راست رابطه، عصمت اور قول کی حجت} کے پیش نظر اماموں {ع} کو تشریعی مقام دیا جاتا هے اور وه پیغمبراکرم{ص} کے مانند ولایت تشریعی کے مالک هوتے هیں اور آپ{ص} کے هم پله هوتے هیں۔
اس لحاظ سے وه بعض احکام اور دینی تعلیمات، کتاب و سنت میں موجود نه هونے کے باوجود وضع کر سکتے هین۔ اس لیے شیعه ائمه اطهار{ع} کی ولایت کا اعتقاد رکھنے کے پیش نظر خاتمیت کے مخالف هیں۔
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

زمرہ جات

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا