اعلی درجے کی تلاش

بلاگ

"ثار" خون خواہى اور خون کے معنى ميں آيا ہے –

پہلے معنى کے مطابق امام حسين (ع) کو ثاراللہ اس لئے کہا جاتا ہے کہ ان کا ولى دم اور خونخواہ خدا ہے –

شیعوں کے عقیدہ کے مطابق اس میں کوئی شک و شبہہ نہیں ہے کہ ، غدیر میں پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے توسط سے جو حضرت علی علیہ السلام  کی ولایت کا اعلان کیا گیا، اس کے بارے میں غدیر سے پہلے اور اس کے بعد بھی متعدد بار آنحضرت{ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم} کے توسط سے تاکید کی گئی ہے[1]- یہ ولایت ان تمام موارد پر مشتمل ہے، جن کی ولایت پیغمبراسلام {صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم} کو حاصل تھی اور چونکہ پیغمبراسلام{صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم} نے حکومت کو تشکیل دیا ہے، اس لیے اس میں کوئی شک نہیں ہے، کہ آپ{صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم} کی ولایت کے ابعاد میں سے ایک بعد سیاسی تھا-

محمد بن علی بن الحسین {ع} ملقب بہ باقر و کنیہ ابو جعفر، امام سجاد {ع} کے بیٹے ہیں- بعض مورخین ان کی پیدائش مدینہ منورہ میں اول ماہ رجب روز جمعہ جانتے ہیں[1] اور بعض دوسرے ماہ صفر کی تیسری تاریخ [2]جانتے ہیں- آپ {ع} کے والد امام سجاد{ع} شیعوں کے چوتھے امام ہیں اور والدہ " ام عبدا للہ" امام حسن مجتبی {ع} کی بیٹی ہیں- اس لئے ماں باپ دونوں کی جانب سے فاطمی اور علوی ہیں- [3]

اس موضوع کے بارے ميں پہلے یہ کہنا ہے کہ : يہ لقب دو اماموں يعنى امام على (ع) اور امام حسين (ع) کے لئے استعمال ہوا ہے – ہم امام حسين (ع) کى زيارت ميں پڑ هتے ہيں : "السلام عليک يا ثاراللہ وبن ثارہ: [1]  سلام ہو آپ پر اے خون خدا اور فرزند خون خدا" –

حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام اور ان کے فرزندوں کی زندگی کی تفصیلات بیان کرنے کے لئے کئی جلد کتابیں تالیف کرنے کی ضرورت ہے- حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے بارے میں بہت ساری کتابیں تالیف کی گئ ہیں- موسوی سادات کے بارے میں سید حسین ابو سعیدہ موسوی کی تالیف کی گئی تین جلدوں پر مشتمل  کتاب " مشجر الوافی" کا مطالعہ کرنا آپ کے لئے مفید ہے[1]- یہاں پر ہم آپ کے سوال سے مربوط موضوع کے بارے میں ایک خلاصہ بیان کرتے ہِیں:

          اس سوال کے بهتر جواب تک پہنچنے کے سلسله میں ضروری هے که اس مقدس گهر کی تعمیر نوکی تاریخ پر ایک سرسری نظر ڈالی جائے- جو کچھ اس سلسله میں اسلام کی احادیث کی کتابوں سے معلوم هوتاهے٬ وه یه هے که کعبه توحید کا سب سے پهلا گهر هے٬ اور روئے زمین پر سب سے پهلا عبادت خانه هے- اس سے قبل خداکى عبادت و پرستش کا کہيں پر کوئی مرکز نهیں تها٬ یه ایک ایسا گهر هے جسے لوگوں کے لئے اور انسانی معاشره کے لئے ایک اجتماعی مرکز اور بابرکت جگه پر تعمیر کیا گیا هے-

          حضرت زهراء سلام الله علیها کی بلند شخصیت کے ابعاد بهت وسیع هیں که صرف عمیق غور وخوض کے نتیجه میں ان کے وسیع ابعاد کے بارے میں معلو مات حاصل کئے جاسکتے هیں –حضرت زهراء سلام الله علیها کے علم ودانش اور سیاسی و اجتماعی --- مجا هدتوں کے بلند معنوی ابعاد کے بارے میں تحقیق و مطالعه همیں اس سلسله میں مقصد تک پهنچنے میں مدد کرسکتا هے-

۱۔ ماضی کی تاریخ میں اس طرح کی توهین :

 

انبیاء اور پیغمبر اسلام (ص)) کی توهین کوئی نیا مسئله نهیں هے بلکه اس ماضی بڑا طولانی هے جیساکه قرآن مجید نے متعدد عنوان سے بیان کیا هے :

۱-تمہید کے طور پر قابل بیان ہے کہ، تاریخ انسان کی برجستہ اور عظیم شخصیتوں کی یاد کو زندہ رکھنا چاہئیے اور ان کی قابل پسند صفات اور حالات کی طرف خاص توجہ کرنے کی ضرورت ہے، اس لحاظ سے ہم دیکھتے ہیں کہ پیغمبر اسلام {ص} اور ائمہ معصومین {ع} شہیدوں خاص کر سرور شہیدان حضرت امام حسین {ع} کی یاد کو زندہ رکھنے کے لئے مختلف طریقوں سے استفادہ فرماتے تھے-

زمرہ جات

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا