اعلی درجے کی تلاش
کا
5240
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2008/11/05
 
سائٹ کے کوڈ fa640 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 3458
سوال کا خلاصہ
کیا ایک مسلمان کیلئے امریکی عدالت سے قانونی مدد لینا جائز ھے؟
سوال
کیا ایک مسلمان عورت ، قانونی چاره جوئی کے لئے ، جیسے اپنے شوھر سے مالی امداد حاصل کرنے کیلئے. امریکھ کی عدالت سے رجوع کرسکتی ھے؟ ( اس بات کو مد نظر رکھتے ھوئے کھ ظالم حکومت سے مدد لینا اسلامی کی نظر میں قابل قبول نھیں ھے)
ایک مختصر

حضرت آیۃ اللھ العظمی خامنھ ای (مد ظلھ العالی ) کے دفتر کا جواب:

اگر عورت کا حق حاصل کرنا ، غیر شرعی عدالت کی طرف رجوع کرنے پر موقوف ھو تو کوئی اشکال نھیں ھے ، خصوصا اگر رجوع نھ کرنا عورت کیلئے مشکلات اور پریشانی کا سبب بنے۔

حضرت آیۃ اللھ مکارم شیرازی ( مد ظلھ العالی) کے دفتر کا جواب:

اگراپنا حق طلب کرنے کیلئے کوئی اور چاره نھیں ھے اور وه عدالت کی جانب رجوع کرنے پر مجبور ھے تو کوئی اشکال نھیں ھے۔

حضرت آیۃ اللھ بھجت ( مد ظلھ العالی) کے دفتر کا جواب

اگر شرعی حق ھے اور اپنا حق حاصل کرنا اسی پر منحصر ھے تو کوئی اشکال نھیں ھے ۔

حضرت آیۃ اللھ فاضل لنکرانی کے دفتر کا جواب:

جایز نھیں ھے مگر اس صورت مین کھ اپنا حق واپس لینا اس کے بغیر ممکن نھ ھو ۔

پس غیر اسلامی حکومت میں عدالت کی طرف رجوع کرنا اور ان سے مدد حاصل کرنا چائز نھیں ھے مگر یھ کھ اپنا حق طلب کرنا صرف اس پر موقوف ھو اور کوئی دوسرا راستھ موجود نھ ھو۔ اور یھ واضح ھے کھ وه چیز لینا جس پر  انسان کا حق نھ ھو وه اس کا استحقاق نھیں رکھتا ، حتی کھ حکومت اسلامی اورعادل حکومت میں بھی لینا صحیح نھیں ھے اورجائز نھیں ھے۔

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا