اعلی درجے کی تلاش
کا
4950
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2012/05/20
سوال کا خلاصہ
کیا وراثت میں ملنے والے فلیٹ کا خمس دینا ھے؟
سوال
میرے دادا کا ایک گھرمیرے باپ کو وراثت میں ملا تھا- ایک مدت کے بعد اس کی تعمیر نو کرکے وہاں پر دو طبقے بنائے گئے-میرے باپ کی زندگی میں ان کے فرزندوں نے اس عمارت کو وسعت دے کر چار فلیٹوں میں تبدیل کیا- ہمارے باپ کے کہنے کے مطابق زمین کا خمس ادا کیا گیا ھے اور یہ وراثت شمار ہوتی ھے،کیا ان فلیٹوں کے موجودہ مالکین کے پاس دوسرے فلیٹ ھونے کی صورت میں مذکورہ فلیٹوں کا خمس دینا ھے؟
ایک مختصر

آپ کی توجہ مندرجہ ذیل استفتاآت کی طرف مبذول کرائی جاتی ھے:

دفتر حضرت آیتاللہ العظظمی خامنہ ای{مد ظلہ العالی}:

اگر فلیٹوں کو سکونت کے لئے تعمیر کیا گیا ھے اور ان میں سکونت کی جاتی ھے ،تو اس کا خمس نھیں ھے ،لیکن اگر مثال کے طور پر فلیٹوں کو کرایہ پر د ینےکےلئے تعمیر کیا گیا ھے اور تعمیر پر خرچ کی گئی رقم پر خمس واجب تھا ، تو اس رقم پر خمس دینا واجب ھے-اور اگر عمارت کو بیچنے اور بیچ کر تجارت کرنے کے لئے تعمیر کیا گیا ھے ،تو خمس کا سال پہنچنے پر ان فلیٹوں کی قیمت کا خمس ادا کرنا ضروری ھے-

دفتر آیت اللہ ا لعظمی سیستانی{مدظلہالعالی}:

جی ھاں ،اگر{یہ فلیٹ }ان کی ضرورت کے علاوہ ہوں یا تجارت کی غرض سے تعمیر کئے گئے ھوں ،تو ان

پر خمس ھے-

حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی{مد ظلہ العالی}:

جی ھاں ،ان کی افزودہ قیمت پر خمس دینا ھے-

حضرت آیت اللہ مھدی ھادوی تھرانی {دامت بر کا تہ} کا جواب:

۱-اگر کوئی مال وراثت میں ملے ، اس پر خمس نھیں ھے ، البتہ احتیاط کا تقاضا ھے کہ اگر وارث جانتا ھو کہ خاص طورپر اس مال کا خمس ادا نھیں کیا گیا ھے ،تو اس کا خمس ادا کرنا چاھئے-

۲ – اگر مذکورہ فلیٹ وراثت کا حصہ ھوں تو اس کا حکم نمبر۱ میں بیان کیا گیا، لیکن اگر یہ فلیٹ یا ان کا ایک حصہ، عمارت کے مانند وراثت نہ ھوں ، تو چونکہ سا ل کے خرچہ سے علاوہ ھیں ،اس لئے ان پر خمس ادا کرنا واجب ھے-

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

زمرہ جات

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا