اعلی درجے کی تلاش
کا
6596
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2011/04/11
 
سائٹ کے کوڈ fa4546 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 13116
سوال کا خلاصہ
کیا قیامت کے دن سوال و جواب عمومی ھے؟ اس دن پیغمبروں سے سوال کیا جانا کس معنی میں ھے؟
سوال
قرآن مجید میں آیا ھے: "پس اب ھم ان لوگوں سے بھی سوال کریں گے اور ان کے رسولوں سے بھی سوال کریں گے۔" {اعراف:۶}
ایک دوسری جگه پر ارشاد فرماتا ھے :"اور تم سے یقیناً ان اعمال کے بارے میں سوال کیاجائے گا جو تم دنیا میں انجام دے رھے تھے۔"{نحل/ ۹۳}
مذکوره دوآیات کے بارے میں مندرجه ذیل دواھم سوال پیدا ھوتے ھیں:
۱۔ مذکوره آیات سے معلوم ھوتا ھے که قیامت کے دن سوال کیاجانا عمومی ھے اور اس میں انبیاء {ع} بھی شامل ھیں۔ اگر ایسا ھے تو، جو آیات و روایات بعض افراد کے حساب و کتاب کے بغیر بھشت یا جھن٘م میں داخل ھونے کی دلالت کرتی ھیں، کا کیسے معنی کیا جائے گا؟
۲۔ اگر بعض مومنین حساب کے بغیر بھشت میں داخل ھوں گے، تو کیا اس لحاظ سے انبیاء ان سے پست تر ھیں؟
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا