اعلی درجے کی تلاش
کا
10878
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2012/05/19
سوال کا خلاصہ
اگر علاج کرنے کے لیے طبیب بیمار کی شرم گاہ دیکھنے پر مجبور ہو جائے تو کیا اس میں کوئی حرج ہے؟
سوال
میں نے پڑھا ہے کہ عورت کی شرم گاہ کو دیکھنا، حتی کہ طبیب عورت کے لیے بھی حرام ہے، مگر یہ کہ مجبوری ہو۔ اس کے پیش نظر میرے لیے ایک سوال پیدا ہوا ہے اور وہ یہ ہے کہ شادی شدہ عورتیں جنہوں نے اپنے شوہر سے جنسی روابط برقرار کیے ہیں، انہیں ہر چھ ماہ بعد ایک بار طبیب کے پاس جا کر معائنہ کرانا ہوتا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ طبیب اس کی شرم گاہ دیکھے، میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ، چونکہ یہ معائنہ عورت کی سلامتی کے لیے موثر ہے، اس لیے کیا یہ ضروری شمار ہوگا یا اگر ضروری نہیں ہے تو کیا عورت کو معائنہ نہیں کرانا چاہئیے؟
ایک مختصر

مراجع محترم تقلید نے آپ کے سوال کا یوں جواب دیا ہے:

س: کیا ایک عورت طبیب کے لیے عورت کی بیماری کی تشخیص کے لیے معائنہ کے دوران اس کی شرم گاہ کو دیکھنا اور ہاتھ لگانا جائز ہے؟

ج: جائز نہیں ہے ، مگر یہ کہ ضروری ہو۔

س: طبیب عورت کا ایک بیمار عورت کی شرم گاہ کو دیکھنے اور معائنہ کرنے کا اس صورت میں کیا حکم ہے کہ جب اس کے لیے آئینہ کے ذریعہ معائنہ کرنا ممکن ہو؟

ج: جب آئینہ کے ذریعہ شرم گاہ دیکھنا ممکن ہو اور بلاواسطہ شرم گاہ کو دیکھنے کی ضرورت نہ ہو، تو جائز نہیں ہے[1]۔ اور اگر علاج  کے لیے شرم گاہ کو دیکھنا ضروری ہو، تو کوئی حرج نہیں ہے[2]۔

 


[1]توضیح المسائل مراجع، ج 2، ص 952.

[2]بهجت، محمد تقی، توضیح المسائل، احکام نگاه، م 338.

 

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا