Please Wait
5921
جس چیز کی طرف آپ نے اشاره کیا وه انسان کی روحانی طاقت کے آثار و نتا ئج هیں جو دینی احکام پر عمل کر نے اور شرعی ریاضت کے نتیجه میں حاصل هو تے هیں، یعنی انسان خدا کا تقرب حاصل کر کے خداوند متعال کے اسم اعظم کا مالک بن سکتا هے اور ولایت تکوینی حاصل کر سکتا هے اور اس کی روشنی میں ایک ایسی طاقت پیدا کر سکتا هے جس سے کائنات کے ماده پر تصرف کر سکتا هے اور عالم عناصر کے تمام مخلوقات اس کی روحانی طاقت کے تابع اور تسلیم هو سکتے هیں اور کبھی یه کام جنات کو تسخیر کر کے اور شیطان طاقت سے استفاده کر کے بھی انجام دیا جاسکتا هے---
البته اس بات سے غفلت نهیں کی جانی چاهئے که ان توانا ئیوں میں سے بعض کو غیر شرعی ریاضت سے بھی حاصل کر نا ممکن نهیں هے اور اگر ممکن هو تو ان کے مفاسد کے پیش نظر انھیں خدا کی طرف سے حرام قرار دیا گیا هے-
بهر حال جهاں پر انسان خداوند متعال کا قرب حاصل کر کے اس قسم کی توانائی کا مالک بن جائے ، تو روحانی قدرت اور بلند انسانی مقام حاصل کر نے کے علاوه انسان کو یه قدرت بھی حاصل هو تی هے که خدا پسند اور پاک مقاصد کو حاصل کر نے اور محتاجوں کی مدد کر نے کے لئے کم ترین وسائل سے زیاده سے زیاده استفاده کر سکے-