Please Wait
5847
۱۔ قرآن مجید نےایک جگھ پر بھی یھ نھیں کھا ھے کھ افسانوی جانوروں سے ڈرو یا ڈرایا ھو۔
۲۔ البتھ جو بعض روایات میں بعض گناھوں کی سزا کے بارے میں آیا ھے، ( جیسے کھ وه لوگ جو مسلمان ھیں اور شراب پیتے ھیں) اُن پر ھزار سر رکھنے والے اژدھؤں سے عذاب کیا جائے گا [1] اس کا خمس کے مسئلھ سے کوئی ربط نھیں ھے۔
۳۔ سائنسدانوں اور اسلامی معارف کے علماء، کے نزدیک، عمل اور اس کے نتیجھ کے درمیان فرق واضح ھے ، مثال کے طور پر سائنس کی نظر میں مٹی کیمیاوی عمل اور رد عمل کے بعد ایک میٹھے میوے کی صورت میں تبدیل ھوتی ھے، اور میوه انسان کے بدن میں خون ، ھڈیوں اور مغز کے خلیوں کے ضروری مواد میں تبدیل ھوجاتا ھے۔ پس اگر کوئی سائنسداں مٹی اور خون میں ظاھری شباھت نھ ھونے کی وجھ سے مزاق اُڈاۓ گا تو وه اس کی جھالت اور نادانی ھوگی۔ اسلامی علماء کی نظر میں جس طرح مٹی، خون اور غذائی مواد میں تبدیل ھوتی ھے، انسانی اعمال کے نتائج بھی ممکن ھے کھ ھزار سر والے اژدھا کی صورت میں تبدیل ھوجائیں۔ [2]
پس بھتر ھے کھ علوم اور معارف کی توھین کرنے کے بدلے انھیں سمجھنے کی کوشش کی جائے۔
[1] عن علی بں عندلیب بن موسی ، عن اسماعیل بن سلیمان عن انس بن مالک قال : قال رسول اللھ صلی اللھ علیھ وآلھ وسلم ان فی جھنم لوادیا یستغیث منھ اھل النار کل یوم سبعین الف مرۃ فی ذلک الوادی بیت من نار فی ذلک البیت جب من نار ، فی ذلک الجب تابوت من نار ، فی ذلک التابوت حیۃ لھا الف راس فی کل راس الف فم فی کل فم عشره الاف ناب و کل ناب الف ذراع قال انس قلت یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وآلھ وسلم لمن کون ھذا العذاب قال صلی اللھ علیھ و آلھ وسلم لیشربۃ (لشارب ) الخمر من حملۃ القرآن ، بحار الانوار ج ۷۶، ص ۱۴۶۔
[2] حسن ثقفی، انسان و اندیشھ، تلخیص ، کتاب اتحاد عاقل بھ معقول آیۃ اللھ حسن زاده آملی ص ۵۱۔