Please Wait
21887
پاسخ تفصیلی...
اکثر فقها کے مطابق عورتوں سے خارج هو نے والی رطوبت ، اگر شهوت( پوری جنسی لذت)کے ساتھـ خارج هو جائے تو وه منی هے اور اس کے لئے غسل جنابت انجام دینا ضروری هے- [1]
ذیل میں هم اس سلسله میں مختلف فقها کا نظریه پیش کر تے هیں :
(تبریزی ، بهجت اور نوری کے علاوه) تمام مراجع عظام کے مطابق عورت سے خارج هو نے والی رطوبت اگر شهوت (پوری جنسی لذت ) کے ساتھـ هو تو اس کا حکم جنابت هے اور ضروری نهیں هے یه رطوبت اچھل کر خارج هو جائے اور بدن سست پڑے اور اگر یه رطوبت شهوت کے بغیرهو تو منی کے حکم میں نهیں هے مگر یه که دوسری کسی راه سے یقین پیدا کرے که وه منی هے-[2]
آیت الله العظمی بهجت : اگر عورت سے خارج هو نے والی رطوبت شهوت (پوری جنسی لذت) کے ساتھـ هو اور اچھل کر باهر آئے اوربدن سست پڑے ، تو وه منی هے اور اگر ان دو علامتوں میں سے کوئی ایک نه هو یا ان میں سے ایک علامت نه پائی جاتی هو، تو وه رطوبت منی نهیں هے ،مگر یه که کسی دوسری راه سے یقین پیدا کرے که وه منی هے-[3]
آیات عظام تبریزی ونوری : عورت سے خارج هو نے والی رطوبت اگر ایک خاص شهوت ( یعنی پوری جنسی لذت) کے ساتھـ هو اور اس کے بعد بدن سست پڑے، تو اس کا حکم منی هے اور اگر ان دونوں علامتوں میں سے کو ئی بھی یا ایک علامت نه پائی جاتی هو تو وه منی نهیں هے ، مگر یه که کسی دوسری راه سے یقین پیدا هو جائے که وه منی هے-[4]
بهرحال عورتوں سے خارج هو نے والی رطوبت پاک هے اور اس کے لئے غسل نهیں هے مگر یه که یقین پیدا کرے که پیشاب یا منی هے- [5]
[1] - توضیح المسائل مراجع ،ج١،ص٢٠٨، مسئله ی ٣٤٦-
[2] - توضیح المسائل مراجع، م ٣٤٦: وحید ، توضیح المسائل ، مسئله: ٣٥٢، سیستانی ، تعلیقات علی العروه ، ج١، عسل الجنابه ، الاول ، خامنه ای ، اجوبه الاستفتاءات سوال: ١٧١، صافی، هدایه العباد، ج١،م١٧٥-
[3] - توضیح المسائل مراجع، م ٣٤٦-
[4] - تبر یزی، استفتا ١ت سوال : ٢٤٨-
[5] - العروه الوثقی ، ج١، مستحبات غسل الجنابه ، م٦: رساله ی دانشجوی ، حسینی سید مجتبی ، ص٧٧،س ٦٩و ٧٠-