اعلی درجے کی تلاش
کا
5456
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2009/03/09
 
سائٹ کے کوڈ fa1539 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 4392
سوال کا خلاصہ
کیا رمضان المبارک کے مهینه میں پیغمبراکرم صلى الله علیه وآله وسلم اور ائمه اطهار علیهم اسلام کى قسم کھانا روزه باطل هونے کا سبب بن جاتا هے؟
سوال
سلام علیکم ; جهاں تک مجھے علم هے رمضان المبارک میں پیغمبر اکرم صلى الله علیه وآله وسلم اور ائمه اطهار علیهم اسلام کى قسم کھانا روزه کو باطل کرنے کا سبب بن جاتا هےـ کیا ایسى دعاوں کاپڑھنا بھى روزه باطل هونے کا سبب بن جاتا هے جن میں اس قسم کى قسم کھائى گئى هو؟
ایک مختصر

قسم کھانا مبطلات روزه میں شمار نهیں هوتا هے، بلکه اگر قسم کها کر عمدا خدا، پیغمبر صلى الله علیه وآله وسلم اور آپ(ص) کے جانشینوں پر جهوٹ کی نسبت دى جائے، توچونکه خداوند متعال، پیغمبر صلی الله علیه و آله و سلم اور آپ(ص) کے جانشینوں پر جھوٹ کى نسبت دینے کے مصادیق میں سے هے، اس لئے روزه باطل هونے کا سبب بن جاتا هے ـ

لیکن جو قسمیں دعاٶں میں ذکر هوئی هیں وە جھوٹی قسمیں نهیں هیں بلکه دعا کے قبول هونے اور خداوند متعال سے درخواست کی تاکید اور اصرار کے طور پر هے، اس لئے روزه باطل هونے کا سبب نهیں هوسکتی هیں ـ

تفصیلی جوابات

مبطلات روزه کے بارے میں مزید آگاهی حاصل کرنے کے لئے هم ذیل میں اس سے مربوط چند مسائل کو بیان کرتے هیں:

توضیح المسائل میں یوں آیا هے: " نو چیزیں روز کو باطل کرتی هیں:

1ـ کھانا اور پینا

2ـ جماع

3ـ استمنا، اور استمنا وه فعل هے جس کے ذریعه انسان سے منی خارج هوجائے ـ

4ـ خدواند متعال، پیغمبر اکرم صلی الله علیه و آله و سلم او آپ (ص) کے جانشینوں پر جھوٹ کی نسبت دینا ـ

5ـ غلیظ گردو غبار کو حلق تک پهنچاناـ

6ـ پورے سر کو پانی میں ڈبوناـ

7ـ اذان صبح تک جنابت، حیض و نفاس پر غسل کئے بغیر باقی رهناـ

8ـ رواں چیزوں سے حقنه (انیما) کرنا ـ

9ـ قے کرنا ـ"[1]

چوتھے مورد کے بارے میں دوسرے ایک مسئله میں یوں آیا هے: " اگر روزه دار خداوند متعال، پیغمبر اکرم صلی الله علیه و آله و سلم اور آنحضرت صلی الله کے جانشینوں پر عمداً بیان، تحریر یا اشاره و غیره کے ذریعه جھوٹ کی نسبت دے، اگر چه فوراً کهے که میں نے جھوٹ بولا هے یا توبه کرے، پھر بھی اس کا روزه باطل هے اور احتیاط واجب کی بناپر حضرت زهرا سلام الله علیها اور تمام انبیا علیهم السلام اور ان کے جانشینوں کے بارے میں بھی اس حکم میں کوئی فرق نهیں هے"[2]ـ

اس بناپر قسم کھانا مبطلات روزه نهیں هے، بلکه اگر قسم کھا کر عمداً خداوند متعال، پیغمبر اکرم صلی الله علیه و آله و سلم اور آپ (ص) کے جانشینوں پر کسى قسم کے جھوٹ کى نسبت دى جائے تو چونکه خداوند متعال، پیغمبراکرم صلی الله علیه و آله و سلم اور آپ کے جانشینوں پر جھوٹ کی نسبت دینے کے مصادیق میں سے هے، اس لئے روزه باطل هونے کا سبب بن جا تا هے ـ

لیکن جو قسمیں دعاٶں میں ذکر هوئی هیں وه جھوٹی قسمیں نهیں هیں اس لئے مبطلات روزه نهیں هیں، بلکه دعا کے قبول هونے کے لئے خداوند متعال سے درخواست اور اصرار کے طور پر هیں تا که هم خداوند متعال سے اس کے اولیا اور مقدسات اور بارگاه الهٰی کے مقربین کی قسم دیتے هیں که هماری حاجتوں کو پورا کرے ـ



[1]  توضیح المسائل (المحشی للامام الخمینی)، ج 1، ص: 891

[2]  توضیح المسائل (المحشی للامام الخمینی)، ج 1، ص: 900 مساله 1596

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا